رام اللہ کی فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس جن کے عہدے کی مدت ختم ہوچکی ہے- اطلاعات ہیں کہ وہ گولڈ سٹون کی اس رپورٹ کی حمایت سے دستبردار ہوگئے ہیں جس میں اسرائیل کو غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا ملزم قرار دیا گیا تھا- اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ کے مطابق فلسطینی انتظامیہ اس قرارداد پر اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن جنیوا میں ووٹنگ کے موقع پر اپنی حمایت واپس لے لی گی- فلسطینی انتظامیہ کے مرکزی مذاکرات کار صائب عریکات نے الجزیزہ ٹی وی پر ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قراردار پر ووٹنگ مارچ تک موخر کر دی جائے گی- اطلاعات ہیں کہ محمود عباس کو امریکہ اور اسرائیل نے یہ دھمکیاں دیکر دستبردار ہونے پر مجبور کیا ہے کہ اگر اس نے بات نہ مانی تو اس کے بیٹے کی ٹیلی کمیونی کیشن کی جڑیں کاٹ دی جائیں گی اور غزہ کی جنگ کے دوران فلسطینی انتظامیہ کے کردار کو بے نقاب کردیا جائے گا- چنانچہ اس قرارداد کی حمایت سے باعزت واپسی کا راستہ یہی تجویز کیا گیا ہے کہ بجائے فوری طور پر سرنڈر کرنے سے قرارداد پر ووٹنگ ہی موخر کرا دی جائے-