(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ذرائع کے مطابق یہ اہم ملاقات غزہ پر جاری صیہونی دہشتگردی کے دوران جنوبی لبنان کے ایک خفیہ مقام پر کی گئی ہے جبکہ اس موقع پر عراقی مزاحتمی تحریک حرکت النجابہ کے سربراہ اور سربرکمانڈر "شیخ قیس خزعلی بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں قابض صیہونی ریاستی دہشتگری کے خلاف برسرپیکا رمزاحمتی تنظیم "جہاد اسلامی کے سربراہ زیاد نخالہ اور مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے لبنان کے جنوبی شہر میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم اسماعیل کانی سے ایک اہم ترین ملاقات کی ہے جس میں اہم ترین امور پر گفتگو کی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم ترین ملاقات میں عراقی مزاحتمی تحریک "حرکت النجابہ "کے سربراہ اور سربرکمانڈر ” شیخ قیس خز علی ” بھی موجود تھے جس کے بعد اب اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف اسلامی مزاحمتی تحریکیں متحد ہوگئی ہیں ۔
یہ ملاقات اس لئے بھی بہت اہم تصور کی جارہی ہے کہ ایک جانب قابض صیہونی ریاست امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کی پشت پناہی میں اپنی پوری طاقت کے ساتھ فلسطینیوں کے خلاف حملے کررہی ہے تاہم دوسری جانب صیہونی ریاست کی بے پناہ عسکری برتری کے باعث حماس کی القسام بریگیڈ اور جہاد اسلامی کی القدس بریگیڈ اسرائیلی دہشتگردی کے جواب میں صیہونی ریاست کوغیر متوقع اور غیرمعمولی نقصان پہنچایا ہے جس کا اظہار اسرائیلی میڈیا نے بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریکیں صیہونی ریاست کے خلاف جس قدر غیر معمولی طاقت کا مظاہرہ کررہے ہیں اور ان کےپاس موجود جو اسلحہ او رٹیکنالوجی ہے یہ تمام کی تمام ایران سے حاصل کی گئی ہے، ایران اس صورتحال میں فلسطینیوں کے دفاعی سامان ، اسلحہ اور دیگر ضروری چیزیں فراہم کررہا ہے۔