(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 20 ہوگئی۔
گذشتہ روز قابض صیہونی ریاست کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کی گئی ، اسرائیلی جنگی جہازوں اور ٹینکوں نے غزہ میں رہائشی علاقوں سمتی متعدد مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 20 افراد شہید ہوگئے ، شہید ہونے والوں میں 9 بچوں اور مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر کمانڈر سمیت 20 افراد شہید ہوئے ۔
صیہونی حکام کا دعویٰ ہےغزہ سے اسرائیلی علاقے میں راکٹ داغے گئے جس کے بعد ہونے والے دھماکوں کے باعث سائرن بجنے سے اسرائیلی پارلیمنٹ کی عمارت خالی کروالی گئی تاہم راکٹ حملوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر محمد عبداللہ فياض بھی شامل ہیں۔، دوسری جانب صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہوکا کہنا ہے کہ حماس نے ریڈ لائن پار کی ہے اور حالیہ تنازع کئی روز تک جاری رہ سکتاہے۔ انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بھرپور طاقت کے ساتھ جواب دےگا اور حملہ کرنے والوں کو اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ کے تمام اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق غزہ کی پٹی میں بیت حانون کے مقام پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ ایک پیغام ہے اور دشمن کو اس کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے۔‘‘ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مجاھدین دشمن کی ہرطرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔