(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عرب پارلیمان میں شیخ جرح میں اسرائیلی قابض فوج کےہاتھوں جبری نقل مکانی اور 500 فلسطینی شہریوں پر مشتمل 28 گھروں کو انخلا کی مذمت کی ہے اور اسے اسے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نام دیا ہے۔
عرب ممالک کی نمائندہ پارلیمنٹ کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں واقع شیخ جرح محلہ میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں جبری طور پر نقل مکانی اور 500 فلسطینی شہریوں پر مشتمل 28 گھروں کو انخلا کے ذریعے جبری نسلی کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ پوری دنیا اور عالمی برادری کے مطابق قابض ریاست فلسطینیوں کی نسلی کشی کر رہی ہے اور یہ اقدام جنگی جرائم کے ذمرے میں آتے ہیں۔
شیخ جرح میں فلسطینیوں کے مکانات کے بارے میں عرب پالیمنٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مکانات فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے قانونی طور پر قائم کیے گئے تھے جو 1948میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں زبردستی اپنے گھروں سے بے گھر کر دیے گئے تھے۔
بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ تشدد اور دہشت گردی کااستعمال کرنے والے اسرائیل کو جنیوا کنوینشن معاہدے کی خلاف ورزی سے روکے اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے اور ان کی جگہ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کو بسانے کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کی پالیسی کو ختم کرے۔