(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مسجد الاقصیٰ میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں پر تشدد پر اسماعیل ھنیہ نے نیتن یاھو کو براہ راست پیغام میں کہا ہے کہ نیتن یاھو آگ سے کھیل رہے ہیں جو خطرناک ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی جانب سے گذشتہ روز مسجد اقصیٰ میں نہتے نمازیوں پر صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد کے تازہ واقعات جس میں متعدد فلسیطنی زخمی ہوئے کے بعد جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو اس کے سنگین نتائج پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو آگ سے کھیل رہے ہیں اور القدس سےفلسطینیوں کی بے دخلی کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰمیں غنڈہ گردی اسے مہنگی پڑے گی۔
قبلہ اول پر روزہ داروں اور عبادت گزاروں پر صیہونی فوجیوں کے تشدد کے بعد حماس سربراہ اسماعیل ھنیہ نے متعدد عالمی اور مسلمان رہنماؤں سے رابطے کیے اور القدس اور مسجد اقصیٰ کی سنگین صورت حال پر گفتگو کی۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ القدس میں جو کچھ ہو رہا ہےوہ غاصب ریاست کے ظلم کے خلاف انتقام ہے اور القدس کے لیے ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ القدس کے باشندوں نے اپنی ثابت قدمی سے امریکا اور صہیو نی سازش سے تیارکی گئی ‘سنچری ڈیل’ کے پرزے پرزے کردیے ہیں، فلسطینیوں کی جانب سے جرات مندانہ اقدامات اور مزاحمت کے بعد قابض ریاست نے طاقت کا بےدریغ استعمال شروع کیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل وزیراعظم نیتن یاھو کا یہ کھیل آگ سے کھیلنا ہے۔ ہم اسے خبر دار کرتے ہیں کہ مسجداقصیٰ کے دفاع اور اس کی آزادی کے ساتھ القدس کی آزادی کی جنگ جاری رکھی جائےگی۔