(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تصور کرتے تھے کہ محاصرہ، اقتصادی پابندیاں اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں فلسطینیوں کو مایوس کردیں گی لیکن فلسطینیوں کے حوصلے ان مظالم سے پہلے سے بھی زیادہ بلند ہوگئے۔
جمعتہ الوداع پر عالمی یوم القدس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ یوم القدس ایک اخلاقی، عقیدتی اور انسانی مسئلہ ہے, فلسطینی اپنے حقوق کے حصول اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے جدوجہد میںمصروف ہیں اور ہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں، فلسطینیوں نے کبھی بھی اپنی سرزمین سے صرف نظر نہںکیا بلکہ وہ اپنے وطن اور اپنے گھروں کی واپسی کے سلسلے میں بیشمار قربانیاں پیش کرچکے ہیںاور قربانیاں پشس کررہے ہیں، جس کے گواہ فلسطین کے موجودہ حالات ہیں۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ صیہونی ریاست کا مقبوضہ فلسطین میں مظالم کا جو طریقہ کار ہے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیلی تصور کرتے تھے کہ فلسطینی اپنے حقوق کے حصول کے سلسلے میںمایوس ہوجائیں گے لہذا فلسطینیوں کا محاصرہ کیااور ان پر اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود فلسطینی اپنے حقوق کے حصول کے لئے میدان میں موجود ہیں، فلسطینی اتحاد، یکجہتی، استقامت اور پائیداری کی صورت میںاپنےاہداف تک پہنچ جائیں گے کیونکہ آج اسرائيلی حکومت داخلی بحران کا شکار ہے اور اسرائیل کی اندرونی سطح پر تباہی کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران اسلامی مزاحمتی محور میں طاقتور ملک ہے جس نے خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے تمام اندازوں کو غلط ثابت کردیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت پہلے کی نسبت کہیں زیادہ طاقتور ہوگئی ہے جبکہ اسرائیل اندرونی طور پربحران کا شکار ہے، اسرائیل کو اندرونی مشکلات پر تشویش لاحق ہے اور داخلی جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ دیمونا کے قریب میزائل حملہ، حفاق کی تلہ ریفائنری میں آگ اور دیگر واقعات نے اسرائیل پر وحشت طاری کردی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی یوم القدس نے مسئلہ فلسطین کو زندہ جاوید بنادیا ہے اور ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطینیوں کی حمایت اپنا مذہبی، دینی، اخلاقی اور سیاسی فریضہ سمجھتے ہیں۔