(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا جانا نہ صرف عالم اسلام کے لئے بلکہ پوردی دنیا کے لئے اس دن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے
جمعۃ الوداع مذہبی فضیلت اور عبادت کے لحاظ سے انتہائی اہمیت کا دن قرار دیا گیا ہے۔ جہاں اس دن کو دنیا بھر کے مسلمان مذہبی اور عقیدتی رسوم انجام دیتے ہیں وہاں اس دن کی اہمیت عالمی سطح پر ’’یوم القدس‘‘ کے عنوان سے مزید بڑھ گئی ہے۔ یعنی جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا جانا نہ صرف عالم اسلام کے لئے بلکہ پوردی دنیا کے لئے اس دن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے.
یوم القدس سے مراد یقینا مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس اور انبیاء علیہم السلام کی سرزمین مقدس فلسطین ہی ہے۔ جی ہاں وہی فلسطین کہ جہاں ہزاروں انبیاء علیہم السلام کی آمد رہی اور پھر معراج کے لئے سفر مبارک کے وقت پہلے آپ (ص) کو بھی مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ جو کہ سر زمین فلسطین پر واقع ہے یہاں لایا گیا تھا ۔
سرزمین مقدس فلسطین اور اس کے باسی سنہ 1948ء سے عالمی سامراج کی شیطانی چالوں کا نشانہ بن کر یہاں قائم کی جانے والی ایک یہودیوں کی غاصب اور جعلی ریاست اسرائیل کے شکنجہ میں ہیں۔ یہاں کے باسی گذشتہ ایک سو برس سے اس زمین پر صہیونیوں کی مکاریوں اور فریب کاریوں کا سامنا کرتے آئے ہیں.