(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) برطانوی قونصل جنرل نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو شیخ جراح سے بے دخلی کے قانون پر برطانیہ کو تشویش ہے۔
برطانوی قونصل جنرل فلپ ہال نے اتوار کے روز شخج جراح کے دورے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے الشیخ جراح میں فلسطینی باشندوں کی بے دخلی اور املاک کی مسماری کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ایک قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کا خیال رکھیں۔
برطانوی قونصل جنرل نے فلسطینی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے بارے میں اپنےملک کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بے دخل کئے جانے والے 19 فلسطینی گھرانوں میں سے، تقریبا 90 افراد رہائش پزیر ہیں، ان میں سے بہت سے لوگ سنہ 1948 میں اسرائیلی قبضے کے باعث اپنے گھروں سے محروم ہوگئے، اور وہ یہاں اپنے گھروں میں منتقل ہوگئے جو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بحالی فلسطینی پناہ گزین یو این آر ڈبلیو اے) نے ان کے لئے بنائے تھے،اور اب انہیں ایک ایسے قانون کے تحت ان گھروں سے بے دخل ہونے کا خطرہ ہے جو صرف مشرقی بیت المقدس میں لاگو ہوتا ہے، لہذا وہ 1948 سے پہلے ان مکانوں کا دعوی کرنے سے قاصر ہیں جو ان کے پاس تھے۔
فلپ ہال نے یہ بھی کہا کہ یہ نہیں کہ یہاں زمین کی کمی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ فلسطینیوں کے لئےاسرائیل زمین تنگ سے تنگ کرتا جارہا ہے، انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے برطانیہ کی پوزیشن بالکل واضح ہے، مشرقی بیت المقدس پر قبضہ ہوچکا ہے، اور اس میں غیرقانونی طور پر توسیع کی جارہی ہے یہاں بحالی اور منصوبہ بندی کے قواعد اور ان پر عمل درآمد غیرمنصفانہ ہے، فلسطین پر قابض ہونے کے طور پر اسرائیل کی ذمہ داریوں میں ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کا نگران ہو۔