(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی سیکیورٹی اداروں نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران قبلہ اول اور مسجد ابراہیمی میں متعدد مرتبہ دھاوے بولے، مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر رقص و سرور کی محفلیں منعقد کیں اور بےحرمتی کا سلسلہ جاری رکھا۔
فلسطینی وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ قابض صیہونی فوج اور غیر قانونی شرپسند صیہونی آبادکاروں نےگذشتہ ماہ اپریل کےدوران مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں قائم تاریخی مسجد ابراہیمی کی متعددمرتبہ بے حرمتی کی۔
صیہونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب العامود کے باہر فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کو کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا، مسلمان روزہ داروں کو مسجد میں روزہ افطار کرنے کی بھی اجازت نہیں جبکہ دوسری طرف قبلہ اول کی جگہ مذعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیےسرگرم انتہا پسند گروپوں نے مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے وہاںپر شراب اور ناچ گانے کی بھی محفلیں سجانے کی کھلی چھوٹ ہے۔
گذشتہ مارچ کے مہینےمیں صیہونی حکام نے مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی نمازوں پر پابندیاں عائد کی گئیں اور فلسطینیوں کو مساجد میں داخل ہونے سے روکا گیا، الخلیل شہرمیں اسرائیلی حکام نے مشرقی شہریطا میں اسلامی قبرستان کی توسع سے روک دیا۔
اپریل کے دوران مسجد ابراہیمی میں اذان دینے اور نماز ادا کرنے پر 44 بار پابندی عائد کی گئی جب کہ مسجد ابراہیمی کی 20 بار بے حرمتی کی گئی۔