(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) باب دمشق پر عام طور پر فلسطینی شہری رمضان المبارک کی اجتماعی افطاری اور نماز مغرب کے بعدمذہبی اجتماعات کے لیے اکھٹے ہوا کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رمضان المبارک میں صہیونی فوج کی جانب سے تاریخی مقام دمشق گیٹ پر بلا جواز لگائی جانے والی رکاوٹوں کے خلاف ایک روزقبل شروع ہونے والی صہیونی فوج اور فلسطینی باشندوں کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک کی موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کم سے کم 120 فلسطینی شہری زخمی اور 50 کے قریب کو صہیونی فوج اور پولیس نے پابند سلاسل کر دیا ہے۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق ان کے پاس 105 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے 20 فلسطینیوں کوسنگین نوعیت کے زخموں کی صورت میں اسپتال میں داخل کرلیا گیا ہےتاہم ان جھڑپوں میں 20 اسرائیلی پولیس اہلکاروں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ جھڑپوں کے دوران صہیونی پولیس اور فوجی اہلکاروں نے 50کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں باب دمشق وہ قدیم تاریخی مقام ہے جہاں پرعام طور پر فلسطینی شہری رمضان المبارک کی اجتماعی افطاری کے ساتھ ساتھ نماز مغرب کے بعدمذہبی اجتماعات کے لیے اکھٹے ہوا کرتے تھے۔