(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے رمضان کریم میں انہیں شہر کے تاریخی اہمیت کے مقام دمشق گیٹ کے باہر افطار کے اجتماعات منعقد کرنے پر بے جا پابندی عائد کر تے ہوئے لوہے کی رکاوٹیں لگا کر راستہ بند کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں افطار کے بعد دمشق گیٹ پر فلسطینی مذہبی اجتماع کو متنازعہ بناتے ہوئے شہریوں پر تشددکیا اور ان کی گرفتاریاں شروع کردیں جس کے نتیجے میں فلسطینی باشندوں اور صہیونی پولیس کےدرمیان زبردست جھڑپ ہوئی جس میں اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لئے دستی بم پھینکے اور بدبودار سیوریج کے پانی کا چھڑکاؤ کیا جس کے بعد احتجاج کرتے ہوئے فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس پرپیٹرول بم پھینکے۔
صہیونی پولیس کے دستی بموں سے جھڑپ کے دوران متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے جبکہ 35 سے زیادہ افراد کو صہیونی پولیس نے گرفتار کر لیا۔
خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں 13اپریل سے رمضان المبارک کی آمد سےاب تک صہیونی فوج اور آبادکاروں کی جانب سے پیش آنے والےفلسطینیوں پر تشدد کے واقعات کے باعث شہر میں پائی جانیوالی قدرے خاموشی اب ٹوٹنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے رمضان کریم میں انہیں شہر کے تاریخی اہمیت کے مقام دمشق گیٹ کے باہر افطار کے اجتماعات منعقد کرنے پر بے جا پابندی عائد کر رکھی ہے اور دمشق گیٹ کے باہر لوہے کی رکاوٹیں لگا کر راستہ بند کر دیا ہے۔