(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الشیخ عکرمہ صبری پر بیرون ملک سفرپر پابندی ان کی مسجد اقصی ٰمیں روزے داروں پر کھلے عام تشدد اورمسجد میں صہیونی ریاست کی ناجائز مداخلت کے خلاف سخت تنقید کا رد عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی وزارت داخلہ کی جانب سے مسجداقصیٰ کے امام و خطیب اور فلسطینی عالم دین الشیخ عکرمہ صبری کو ایک نوٹس جاری کیا گیا جس کے مطابق صہیونی حکام نےان پر بیرون ملک سفر پرچار ماہ کی پابندی عائد کردی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی حکام کے اس نوٹس سے قبل الشیخ عکرمہ صبری نے رمضان المبارک میں مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں پر بےجا پابندیوں اورمسجد کے انتظامی امور میں مداخلت پر اسرائیلی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے بیت المقدس فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں پر مسجد اقصٰی میں داخلے پرپابندیاں ناقابل قبول ہیں، اگر القدس کے باشندوں پر دبائو برقرار رہا تو حالات آتش فشاں بن کر پھٹ سکتے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی ریاست پرعائد ہوگی۔
ایک اور بیان میں الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو قابض ریاست کے غرور اور گھمنڈ کا سامنا ہے، جیسے جیسے صہیونی ریاست کے غرور میں اضافہ ہوتا ہے ایسے ایسے بیت المقدس کے باشندوں کی ثابت قدمی بڑھتی ہےاور القدس کے فلسطینی باشندے مسجد اقصیٰ کی دفاع اور آئینی حقوق کے حصول کے لیے زیادہ موثر طریقے سے کوششیں کرتے ہیں۔
حالیہ ماہ صیام میں القدس کے شہریوں کو مسجداقصٰی میں روزے کی حالت میں تشدد کا نشانا بنایا جارہا ہے تو دوسری جانب انہیں فلسطینی انتخابات میں شرکت کر نے سے محروم رکھنے کے لیے دباو ڈالتے ہوئے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
صہیونی فوج کے مظالم کی بڑھتی کارروائیوں کے نتیجے میں صرف چند روز کے دوران بیت المقدس سے 30 روزہ دار گرفتار اور 270 زخمی ہوچکے ہیں۔