(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ٹیلی فونک گفتگو میں حماس رہنما اور صدرمحمود عباس نے انتخابی پروٹوکول کی بنیاد پرسیاسی فیصلے کرنے، ووٹنگ کے ذریعے قومی گروہوں اورقومی مطالبات پر توجہ دینے اور پارلیمانی، صدارتی اور بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات جیسے اہم سیاسی عمل کے انعقاد کے لئے عوامی نمائندوں کے اعلان کے ذریعے جمہوری فضا ہموار کرنے جیسے اہم عناصر پربات چیت کی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطینی اتھارٹی کےصدراور تحریک الفتح کے سربراہ محمود عباس کے مابین ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں انتخابات کے انعقاد کی تازہ ترین صورت حال کے بارےمیں بات چیت اوراس کے انعقاد کے لئے مشترکہ کوششوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
گفتگو میں حماس رہنما نے فلسطینی انتظامیہ کے صدرمحمود عباس سے انتخابی پروٹوکول کی بنیاد پرسیاسی فیصلے کرنے، ووٹنگ کے ذریعے قومی گروہوں اورقومی مطالبات پر توجہ دینے اور پارلیمانی، صدارتی اور بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات جیسے اہم سیاسی عمل کے انعقاد کے لئے عوامی نمائندوں کے اعلان کے ذریعے جمہوری فضا ہموار کرنے جیسے اہم عناصر پربات چیت کی۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ بیت المقدس میں انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پرزور دیا اور صہیونی ریاست کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کو منسوخ کرانے کی ہر سازش کو ناکام بنانے کی ضرورت پر غور کیا گیاجس میں صہیونی فوج کے ہاتھوں اہم سیاسی رہنماؤں سمیت بڑے پیمانے پر القدس کے شہریوں کی بلاجواز گرفتاریاں اورانتخابی مہم کی تشہیر پر پابندیاں عائد کر نا شامل ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے صدارتی آرڈیننس کی بنیاد پر فلسطین میں بائیس مئی دوہزار اکیس میں پارلیمانی ، اکتیس جولائی کو صدارتی اور اکتیس اگست کو مقامی کونسلوں کے انتخابات کا انعقاد کیا جانا ہے۔