(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل کو امریکا کی جوہری معاہدے میں ممکنہ واپسی پر گہری تشویش ہےاور وہ مختلف موقعوں پرامریکی صدر جو بائیڈن کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ اسرائیل کے لیے کچھ خاص موافق نہیں میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا اثرورسوخ امریکہ کی نو منتخب جوبائڈن انتظامیہ میں کم ہوتا نظر آرہا ہے اور امریکا اپنے حلیفوں کے مفادات کو خاطر میں نہیں لا رہا ہےجس کے باعث امریکہ کا آئندہ دو ہفتوں میں جوہری معاہدے میں واپسی کے حوالے سے ابتدائی اعلان خارج از امکان نہیں۔
دوسری جانب امریکی اعلی عہدیدارکے مطابق اسرائیل کو امریکا کی جوہری معاہدے میں ممکنہ واپسی پر گہری تشویش ہےاور وہ مختلف موقعوں پرامریکی صدر جو بائیڈن کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ ایران پر جوہری ہتھیار کی تیاری روکنے سے متعلق دباؤ کسی طور کم نہ کریں۔
اس سلسلےمیں اسرائیل کا ایک اعلی سطح کا وفد آئندہ دو ہفتوں کے دوران تل ابیب سے واشنگٹن پہنچے گا جس میں اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر مئیر بن شبات، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف افیف کوخافی، اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کے سربراہ تامیر ہائمین اور موساد کے سربراہ یوسی کوہن شامل ہوں گےاسرائیل کے اس اعلی سطح کے وفد کی امریکہ آمد کا مقصد ایران کےجوہری پلان کے حوالے سے بات چیت کرنا ہے۔