(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی عدالت میں فلسطینی پر کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے، اسرائیل کے خلاف آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کرنے اور صہیونی ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
فلسطینی میڈیا ذرائع کے آفس کی دی گئی اطلاع کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فورسز نےمقبوضہ فلسطینی علاقہ رام اللہ کے مغرب میں دیر ابو مشعل گاؤں سے 26 سالہ نوجوان ھانی عطاجنہیں 4 سال قبل 3 اگست 2017 کو صہیونی فوجیوں نے ان کے گھر کا محاصرہ کر نے کے بعد حراست میں لیا تھا رہا کردیا گیا۔
ھانی عطا کو صہیونی عدالت میں 46 ماہ کی سزا دی گئی تھی اور ان پر کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے ، اسرائیل کے خلاف آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کرنے اورصہیونی ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جبکہ انھیں المسکوبیہ کے تفتیشی مرکز میں منتقل کرنے کے بعد بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ڈیڑھ ماہ تک سخت قید تنہائی کی صعوبتوں سے بھی گزارہ گیا تھا تاہم 4 سال کے عرصے میں صہیونی عدالت کو نوجوان کے خلاف لگائے گئے الزامات کے ثبوت حاصل نہ ہوئے اور انہیں عدالت کی جانب سے بالآخر رہا کر دیاگیا۔