(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست میں فلسطینی قانون ساز انتخابات کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ہی صہیونی دہشت گردی کے اس قسم کے واقعات کی بڑھتی شرح سے ووٹنگ کے عمل سے وابستہ سیکیورٹی انتشار کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطینی علاقہ الخلیل میں صہیونی دہشت گردوں کی جانب سےآئندہ ماہ ہونے والے فلسطینی انتخابات میں صدر محمود عباس کے مخالف رہنما محمددحلان کی سربراہی میں اصلاح پسند تحریک سے وابستہ مستقبل کی فہرست میں شامل ایک امیدوار وکیل حاتم شاہین کے گھر اور دفتر پر فائرنگ کی گئی، امید وار پر حملےسے متعلق کچھ آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آئی ہے جس سےواضح ہوا ہےکہ صہیونی حکام کی فلسطینی انتخابات کو معطل کرانے کی پر زور کوششیں جاری ہیں اور اس کے پیش نظر امیدواروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
صہیونی ریاست میں فلسطینی قانون ساز انتخابات کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ہی صہیونی دہشت گردی کے اس قسم کے واقعات کی بڑھتی شرح سے ووٹنگ کے عمل سے وابستہ سیکیورٹی انتشار کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے لیے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر خطوط بھی ارسال کیے گئے ہیں جن میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطین میں ہونے والے انتخابات میں دخل اندازی سے روکے۔