(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تہران ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اگر اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح کے حملوں سے ایران کمزور ہو گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔
ایرانی دارالحکومت تہران میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتےہوئے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی جوہری پلانٹ پر اسرائیل کی جانب سے حملے کو سنگین غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح کے حملوں سے ایران کمزور ہو گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے جس کا اُسے خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جوہری پلانٹ پر حملے سے ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جاری مذاکرات میں ایران کی پوزیشن کمزور ہونے کی بجائے مزید مستحکم ہو گی، محمد جواد ظریف نے اس حوالے سے امریکا کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نطنز جوہری مرکز میں ہونے والے حالیہ حملے اور پابندیوں سے امریکا کو ایران کی اٹیمک ڈیل کو بحال کرنے کے معاملے میں گفتگو سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ایران جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (جی سی پی او اے) کے ساتھ مکمل عمل درآمد کرتے ہوئے واپس آنے کے لیے تیار ہے تاہم یہ اسی وقت ممکن ہے جب امریکا کی جانب سے یک طرفہ طور پر تمام پابندیاں اٹھانے کی تصدیق کرائی جائے۔
دوسری جانب ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ نطنز جوہری پلانٹ کی بجلی کے بہاؤ میں خلل پیدا کرنے والے شخص کا سراغ لگا لیا ہےاور اس کی گرفتاری کیلئے ضروری اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے بتایا تھا کہ یہ ایک سائبر حملہ تھا جو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے کیا تھا۔ حملے کے نتیجےمیں ایٹی تنصیب کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس حملے کے بعد نطنز ایٹیمی پلانٹ میں بجلی منقطع ہوگئی تھی۔