(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی زندان سے فلسطینی کو رہائی تو مل گئی تاہم طویل مدت تک قید تنہائی میں تشدد سہنے کے بعد فلسطینی کی یادداشت باقی نہ رہی۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے امور سےمتعلق کمیٹی برائے قیدی کلب نےگذشتہ روز صہیونی جیل سے رہائی پانے والےالخلیل کے دورا قصبےکے رہائشی فلسطینی قیدی منصور الشحاتیت کی بد ترین ذہنی حالت کا مکمل طور پر ذمہ دار صہیونی جیل حکام کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ قابض جیل انتظامیہ نے 10 سال سے زیادہ عرصہ تک دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھا جہاں انہیں روشنی اور ہوا کی بنیادی سہولتیں بھی نہ ہونے کے برابر دستیاب تھیں جس کے ساتھ ہی مسلسل تشدد کےذریعے بیمار قیدی کی حالت کو مزید بگاڑا گیا۔
قیدی کلب نے وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض جیلوں میں 17 سال گزارنے کے بعد قیدی منصور الشحاتیت رہا تو ہوگئے تاہم اپنی یادداشت کھو چکے ہیں ۔