(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نئی امریکی انتظامیہ کے مقبوضہ فلسطین کی امداد کے فیصلے کو اسرائیلی سفیر نےناپسندیدہ اور مایوس کن قراردیاہے تاہم ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ فلسطینی عوام کا تحفظ بھی چاہتا ہے۔
گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونےوالے بیان میں بتایا گیاہے کہ امریکا نے فلسطینیوں کی امداد کیلئے اقوام متحدہ کے ادارے یونائٹڈ نیشن ریلیف، اینڈ ورکس ایجنسی UNRWA کی انسانی امداد کے ضمن میں 15 کروڑ ڈالر کی امداد بحال کرنے کا اعلان کیا ہے
امریکا کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی امداد کی بحالی کے بیان پر صیہونی ریاست اور امریکی ریپبلکن پارٹی نے سخت مخالفت کی ہے جبکہ واشنگٹن میں اسرائیلی سفیرگیلاداردان نےفلسطینیوں کے حق میں امریکہ کے اس اقدام کو ناپسندیدہ اورمایوس کن قراردیاہے تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے اس تنقدی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ فلسطینی عوام کا تحفظ بھی چاہتا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں دیر پاامن کیلئے جو بائڈین انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ طویل مدت سے تعطل کے شکار امن معاہدے کو بحال کر کے فلسطین کے ساتھ اعتماد کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ دونوں ممالک تعمیر اور ترقی کے ساتھ خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔