(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایک جانب سوڈانی حکومت صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے تو دوسری جانب سوڈانی عوام اسرائیل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
سوڈان کی کابینہ نے 1958 سےملک میں رائج اسرائیل بائیکاٹ کے قانون کو منسوخ کرنے کیلئے رائے شماری کے بعد اس قانون کو منسوخ کردیا گیا، اس قانون کے تحت فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے ساتھ سفارتی اور کاروباری سمیت ہر طرح کے تعلقات کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔
سوڈانی کابینہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے اور بائیکاٹ کے قانون کو ختم کرنے کیلئے کابینہ کے ایک مشترکہ اجلاس کی ضرورت ہے سوڈان کی خودمختار کونسل اور کابینہ کو جو مشترکہ طور پر عبوری قانون ساز تنظیم کے طورپر کام کرتی ہے اس قانون کو منسوخ کرنے کے بعد صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو مزید تقویت دے گی۔
واضح رہے کہ 1958میں سوڈان کا قانون دیگر عرب ممالک کی پالیسیوں کے مطابق تھا اور اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہ کرنے کا عہد کیا گیا تھا جب تک دوریاستی حل کے ساتھ فلسطینیوں کو ان کے حقو ق فراہم نہیں کردیئے جاتے، اس کے ساتھ اگر کوئی شخص یاادارہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کرتےہوئے پکڑا جاتا تو اس پر دس سال قید اور بھاری جرمانہ عائد ہوکیا جانا قانون کے مطابق ہوتا۔