(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج اور وزارت خارجہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کی تحقیقات کے نوٹس کا مثبت جواب دینے کے حق میں ہیں جبکہ حکومتی عہدیدار تذبذب کا شکار ہیں۔
صیہونی ریاست کے معروف عبرانی نیوز چینل "کان ” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں اسرائیل کی جانب سے سنگین جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے اور اس حوالے سے اسرائیل کو اپنا جواب داخل کرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دی گئی تھی جو ختم ہونے والی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اپنا جواب داخل کرانے یا نہ کرانے کے حوالے سے صیہونی وزیراعظم بیجمن نیتن یاھو کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں جواب داخل کرانے یا نہ کرانے کے حوالے سے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا جائے گا ۔
چینل کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج اور وزارت داخلہ اس بات پر متفق ہیں کہ اسرائیل کو اپنا جواب داخل کرانا چاہئے اور بین القوامی فوجداری عدالت کے دائرہ کا اور اختیار کے حوالے سے دلیل دینا چاہئے جبکہ حکومتی عہدیدار اس تجویز پر تذبذ ب کا شکار ہیں ۔
واضح رہے کہ قابض صیہونی فوج کی جانب سے 2014 میں مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے جس میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی ۔