(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قبلہ اول کے خطیب و امام نے مقبوضہ فلسطین میں انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کے خدشے کا اظہا رکرتے ہوئےکہا ہے کہ القدس میں انتخابات پر پابندی کو فلسطین میں انتخابات کی راہ میں رکاوٹ نہں بننا چاہیے۔
مقبوضہ فلسطین میںمنعقد ہونے والے انتخابات کے حوالے سے جاری بیان میں آج ممتاز فلسطینی عالم دین، فلسطین سپریم اسلامی کونسل کے چیئرمین اورقبلہ اول کے خطیب و امام الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں پارلیما نی انتخابات القدس کی عرب اور اسلامی شناخت اور اس کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں، اگر اسرائیل کی جانب سے القدس میں انتخابات پر پابندی عائد کی گئی تو اس کو پوری فلسطینی قوم کے جمہوری حق پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں پارلمانی انتخابات پر اسرائیل کی طرف سے پابندی کا امکان ہے کیونکہ صہیونی ریاست کی موجودہ پالیسی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر مبنی ہے اگرایسا ہوا تو بیت المقدس میں انتخابات پر پابندی کو فلسطین میں انتخابات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے، اگر فلسطین میں انتخابات ملتوی یا منسوخ کیے جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اسرائیل کا مقصد پورا ہوگیا کیونکہ اسرائیل کا ویژن نہ صرف القدس بلکہ پورے فلسطین میں انتخابات میں رخنہ ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں انتخابات کی اجازت نہ ملنے کا یہ مطلب نہیں کہ فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بھی انتخابات نہ کرائے جائیں۔
الشخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ القدس کا کوئی بھی امیدوار کسی بھی مقام پر رہ کر انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ القدس کے بغیر انتخابات کے نعرے کا بھی کوئی جواز نہیں۔