(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی عدالت کی جانب سے ناصر العرتانی کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خاتمے میں دو برس باقی ہیں البتہ اپنی قید کے دوران ناصر اپنی تعلیم مکمل کرنے میں کامیاب رہا اور اس وقت وہ صحرائے النقب جیل میں قید ہے۔
کلب برائے فلسطینی اسیران کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں نابلس شہر سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ فلسطینی قیدی ناصر العرتانی کی قید 18ویں سال میں داخلہ ہو گئی۔
قیدی کلب کےترجمان کے بیان کے مطابق صہیونی فوج نے ناصر کو 18سال قبل2004 میں قابض ریاست کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران صہیونی فوج پر پتھراؤ کے الزام میں گرفتار کیا تھا جب وہ صرف15سال کا تھا اس کے ساتھ اسرائیلی فوجی قابض عدالت میں ناصر العرتانی کے اہل خانہ کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی گئی تھی۔
ترجمان کے مطابق 2004 میں ہی صہیونی عدالت میں ناصر کی والدہ اخلاس ابو سعود کوبھی گرفتار کیا تھا تاہم انہیں 13ماہ کی قید کے بعد رہا کر دیا گیااور 2 سال تک ان کے بیٹے ناصر سے ملاقات سےمحروم رکھا گیا۔
واضح رہے کہ صہیونی عدالت کی جانب سے ناصر العرتانی کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خاتمے میں دو برس باقی ہیں البتہ اپنی قید کے دوران ناصر اپنی تعلیم مکمل کرنے میں کامیاب رہا اور اس وقت وہ صحرائے النقب جیل میں قید ہے۔