(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فرانسیسی اسکول آف آثار قدیمہ نے غزہ میں چھٹی صدی عسویی قبل ازمسیح کی قدیم بازنطینی قبروں کی باقیات دریافت کی ہیں، مقام سے اشیاء ضروریات بھی دریافت کی گئ ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کی وزارت برائے سیاحت، نوادرات و آثار قدیمہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ فرانسیسی اسکول آف آثار قدیمہ کے تعاون سے غزہ شہر کے وسط میں نصیرات کے مغرب میں واقع "تل ام آم عامر” کے نام سے مشہور سینٹ ہلاریون کے مقام پرچھ سوسال قبل ازمسیح کی بازنطینی دور کی قدیم قبریں دریافت کی ہیں۔
جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں برطانوی کونسل کی مالی اعانت سے جاری سینٹ ہلاریون سائٹ کی بحالی کے منصوبے پر گذشتہ کئی ماہ سے کام جاری تھا جس میں گذشتہ روز کھدائی کرنے والی ٹیموں کو چھٹی صدی عیسوی قبل مسیح کی قدیم بازنطینی قبروں کی باقایت ملی ہیں۔
بیان میں بتایاگیا ہے کہ قبروں کا رخ مشرق و مغرب کی سمت ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ دریافت ہونے والے قبریں بازنطینی راہبوں کی ہوسکتی ہے، اس جگہ پانچویں اور چھٹی صدی عیسوی کےدوران دیواریں تعمیر کی گئیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس سے قبل سینٹ ہلاریون خانقاہ کافر رومن دور میں آباد تھا۔