(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بے گناہ فلسطینی قیدی کو صہیونی جیل انتظامیہ نے بغیر کسی جرم کے قید میں مسلسل بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بالآخر 17 سال بعد آزاد کر دیا۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی کمیٹی برائے اسیران کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں بیت المقدس کے عائدہ کیمپ کے رہائشی36 سالہ محمد اسود شفیق کریجہ کو صہیونی جیل انتظامیہ نے بغیر کسی جرم کے قید میں مسلسل بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بالآخر 17 سال بعد آزاد کر دیا۔
قیدی کلب کے ڈائریکٹر منتصر سمور نے بتایا کہ صہیونی فوج نےفلسطینی قیدی محمد اسودکو بغیر کسی جرم کے 15 جون 2004 کو ان کے گھر پر بلا جواز چھاپہ مار کارروائی کر تے ہوئے گرفتار کیا تھا جس کے بعد صہیونی جیل انتظامیہ نےزبر دستی وحشیانہ تشدد کے ذریعے محمداسود پر لگائے گئے سنگین جرائم کے الزامات کو قبول کرانے کی کوششیں کی تاہم 17 سال بعد صہیونی عدالت کی جانب سے بالآخر اسود کو رہا کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدیوں کو صہیونی جیلوں میں بد ترین غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے، تشدد کے ایسے طریقے ایجاد کیے جاتے ہیں جس کے باعث اکثر مظلوم قیدی زندگی کی بازی ہار جاتا ہے۔