(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو حراست کے دوران صحت سے متعلق کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتی جس کے باعث سینکڑوں قیدی اب تک قابض ریاست کی ناجائز حراست کے دوران رہائی سے قبل ہی شہید ہوچکے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ روز قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی کلب برائےاسیران کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق صہیونی جیل انتظامیہ نےصمیم الاحجاب فلسطینی اسیر کے حوالے سے بتایا کہ قیدی کومزاحمتی تنظیم کے سر گرم کارکن کی حیثیت قابض فوج نے فائرنگ میں زخمی ہونے کے بعد گرفتار کیا تھا تاہم صمیم کے جسم میں دل کے مقام پر لگی گولی کو نکالنے کے علاوہ 8 گولیوں کو جسم کے اندر ہی چھوڑ دیا گیا ہے جو کہ قیدی کی تکلیف کے ساتھ صحت کی پیچیدگیوں کا بھی باعث ہےجبکہ صہیونی فوج سے جھڑپوں کے دوران حراست میں لیے جانے والے 17 سالہ فلسطینی قیدی محمد الشیخ کے حوالے سے بھی رپورٹ میں بتایاہے کہ10 سال قید کی سزا پانے والے فلسطینی کی صحت کی صورتحال کو نظرانداز کیا جارہا ہے جو پیٹ میں شدید درد کا شکار ہےاور اسے صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے مسلسل قے کا سامنا ہے۔
قیدی کلب کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی فوجی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہےاور ان کی صحت سے متعلق کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتی جس کے باعث سینکڑوں قیدی اب تک قابض ریاست کی ناجائز حراست کے دوران رہائی سے قبل ہی شہید ہوچکے ہیں۔