(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی اسیران کلب اور الحق اداروں سمیت دیگر قیدی امور کی کیمٹیوں نے اسرائیلی فوجی عدالتوں سے نہتے فلسطینیوں کو دی جانے والی ظالمانہ سزاؤں پرپابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ میں صہیونی غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیے گیے بے گناہ فلسطینی قیدیوں سے متعلق امور کی انجمنوں اور کمیٹیوں کی جانب سے اسرائیلی فوجی عدالت عوفر کے نزدیک ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس کا مقصد اسرائیلی فوجی عدالتوں سے نہتے فلسطینیوں کو دی جانے والی ظالمانہ سزاؤں پرپابندی کا مطالبہ تھا۔
اس پریس کانفرنس میں فلسطینی اسیران کلب اور الحق کے اداروں سمیت دیگر قیدی امور کی کیمٹیوں کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نےشرکت کی۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف میڈیا مہم چلانے پر زور دیا جس میں صہیونی عدالتوں میں فلسطینی قیدیوں پر جعلی مقدمات پر ہونے والے غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف آواز اٹھایا جائےاور ان عدالتوں کی طرف سے سنائے جانے والے مجرمانہ فیصلوں کوختم کرنے کا مطالبہ کیاجائے۔
اس موقع پر موجود ضمیر فاؤنڈیشن برائے انسانی حقوق کی ڈائریکٹر سحر فرانسس نے کہا کہ اس مہم کا آغاز قیدیوں کے معاملے پر قانونی میدان میں تین دہائیوں تک کام کرنے کے بعد ہوا ہےجبکہ انسانی حقوق کے اداروں نے قیدیوں کے معاملات کو نمٹانے سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی عدالتیں خودصہیونی ریاست کے ہاتھ میں فلسطینیوں کو دبانے کے لیے ایک آلہ کار ہیں۔
انہوںنے کہا کہ قابض حکام زیر حراست افراد کو ظالمانہ سزائیں دینے کے لیے فوجی عدالتوں عوفر اور سالم کو استعمال کررہی ہیں۔
اسیران کلب کے ڈائریکٹر قدورا فارس نے نام نہاد اسرائیلی فوج اور سویلین عدالتوں کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔