(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خدیجہ خویص کی مسجد اقصٰی سے گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی ہے جب دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے حصے باب رحمت کی مرمت کے لیے اپیل کرنے والے متعدد فلسطینی سماجی کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصٰی میں قابض صہیونی پولیس کی جانب سے فلسطینی سرکردہ سماجی کارکن خدیجہ خویص کو باب رحمت میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا اور تفتیشی مراحل سے گزار کر اگلے دن رہا کر نے کے بعد ان پر چھ ماہ کے لیے مسجد اقصٰی میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
صہیونی پولیس کے ہاتھوں خدیجہ خویص کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب صہیونی آباد کاروں کی شر پسندیوں کا نشانہ بننے والے مسجد اقصیٰ کے دوسرے حصے باب رحمت کی فلسطینی عوام کی مدد سے دوبارہ مرمت کے موقع پر موجود متعدد فلسطینی سماجی کارکنان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خدیجہ خویص کو گذشتہ برس 2 فروری مسجد اقصیٰ سے بے دخل ہوئے 14 ماہ کا عرصہ گذر چکا ہےجبکہ اس پابندی کے باعث وہ مسجد اقصی کے صحن میں داخل نہیں ہوسکتیں البتہ یہ ان کی پہلی بے دخلی یا گرفتاری نہیں بلکہ انہیں اس سے قبل بھی متعدد بار گرفتار اور مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا جا چکا ہےاور کئی بار مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روکنے کے لیے بھاری جرمانے تک کیے جا چکے ہیں۔