(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) درجنوں اسرائیلی فوجیوں اور پولیس افسران نےصہیونی بلدیاتی ادارے کی ہمراہی میں بلڈوزروں کی مدد سے 17 افراد پر مشتمل گھرانے کو بے گھر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کےشہر العیسویہ پر قابض فوج اور پولیس نے دھاوا بول دیا اور علاقے میں واقع دو منزلہ عمارت میں رہائشی مسجد اقصٰی کے محافظ فادی اویلیان جو مسجد اقصٰی میں صہیونی آبادکاروں کے حملوں کی روک تھام اور نمازیوں کوصہیونی تشدد سے بچانے کی کوششوں میں شریک ہوتے ہیں کے اہل خانہ کو عمارت کوفوری خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے عمارت کو صہیونی بلڈوزروں کی مدد سے کئی گھنٹوں میں مسمار کر ڈالا۔
مسجد اقصٰی کےمحافظ فادی اویلیان کے مطابق انہوں نے دس سال قبل یہ عمارت تعمیر کی تھی جس کے حوالے سے صہیونی فوج نے عمارت کو مقبوضہ بیت المقد س کے سٹی کونسل کی اجازت کے بغیر تعمیر ات کا الزام لگاتے ہوئے منہدم کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی افسران کی طرف سے حال ہی میں انہیں بہت ساری دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوئیں جن میں واضح طور پر کہاگیا تھا کہ اگر وہ مسجد اقصی میں بطور محافظ کام بند نہیں کریں گے تو ان کے باقی ساتھیوں کی طرح ان کے گھر کو بھی مسمار کر دیا جائے گا ، جس کے بعد انہوں نے عدالت میں متعدد درخواستیں دائر کیں اور تمام ضروری اجازت نامے حاصل کرنے کے لئے سٹی کونسل کو بڑی رقوم ادا کی ، لیکن اپیلوں کاکوئی جواب نہیں دیا گیا جس کے نتیجے میں گذشتہ روز ان کے گھر کو مسمار کردیا گیااور یہ 17 افراد پر مشتمل فلسطینی خاندان اپنی ذاتی چھت سے محروم ہو گیا۔
واضح رہے کہ فلسطین میں صہیونی حکام بڑے پیمانے پر حقیقی مالکان کے گھروں کو غیر قانونی قرار دے کر ان کے گھر مسمار کر رہی ہے تاکہ ان جگہوں پر صہیونی آبادکاروں کے غیر قانونی طور پر بسایا جاسکے۔