(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسمعیل ھنیہ نےکہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات روکنے کے لیے جامع مزاحمت ضروری ہے جس میں فلسطینی قوم کو مسلح، سیاسی اور عوامی مزاحمت سمیت تمام طریقے اختیار کرنا ہوں گے۔
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی جانب سے گذشتہ روز عرب ورچوئل کانفرنس میں خطاب میں اسرائیل سے تعلقات کی مہم روکنے کے لیے چار نکاتی فارمولہ پیش کیاگیا جس کے مطابق انہوں نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے، صہیونی ریاست کو ایک قابض اور غاصب ریاست قرار دینے اور اس کے خلاف مسلح مزاحمت کے علاوہ اوسلو معاہدے اور میڈریڈ کی کانفرنسوں سے الگ بھی ایسے سیاسی نظام کے مطالبے پر زوردیا جس میں فلسطینی قوم کا اتحاد مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو ایک نئے سیاسی پروگرام کی ضرورت ہے جو فلسطینی قومی قوتوں میں وحدت کو بڑھائے، البتہ اس حوالے سے قاہرہ میں طے پائے مصالحتی فارمولے پر عمل درآمد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوتوں میں مصالحت کے بعد ہی تینوں مراحل کے انتخابات کا عمل شروع کیا جائے۔