(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قیدی کلب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ قابض جیل حکام نے فلسطینی اسیرکوگذشتہ سال کے وسط سے ہی دوسرےقیدیوں سے الگ ایک تنگ بیرک میں نظر بند کیاہے جہاں ہوا اور روشنی کابھی ناقص انتظام ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدی امورکی کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہےجس کے مطابق گذشتہ روز صہیونی بد نام زمانہ جیل مجیدو میں قید فلسطینی شہری وائل الجاغوب جنہیں بغیر کسی جرم کے 2020میں صہیونی فوج کی جانب سے حراست میں لیاگیا تھا قابض عدالت نے مزید چھ ماہ کا اضافہ کرتے ہوئے نظر بندی میں توسیع کردی ہے۔
قیدی کلب کےترجمان کے مطابق صہیونی غیر قانونی قید کے تحت حراست میں لیے جانے کے بعد وائل الجاغوب کو گذشتہ سال کے وسط سے ہی سخت اور ناقص حالات میں مسلسل ذہنی اور جسمانی اذیتیں دی جارہی ہیں اور انہیں دوسرے اسیروں سے الگ ایسی تنگ اور تاریک بیرک میں قید کیا گیا ہے جہاں ہوا اور روشنی کا گزر بھی مشکل ہے۔
ترجمان کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ اسرائیلی غیر قانونی مجیدو جیل میں مزید 8 فلسطینی قیدیوں کو اس قسم کی تنگ وتاریک بیرکوں میں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہےجو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور جس کے خلاف عالمی عدالت صہیونی ریاست سے جواب طلبی کرے۔