(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی دوشیزہ کو 16 برس کی عمر میں قابض غیر قانونی عدالت نے 10 سال کی قید سنائی تھی۔
قیدی کلب برائے فلسطینی اسیران کے ترجمان کی جانب سے گذشتہ روز بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کی رہائشی 21 سالہ مالک سلیمان فلسطینی دوشیزہ کو 2016 میں غیر قانونی اسرائیلی فوجیوں نے بغیر کسی جرم کے اغوا کے بعدصہیونی عدالت میں 10سال کی قید سزا سنائی گئی تھی جسے بعد میں تبدیل کرتے ہوئے 9 سال مقرر کر دی گئی۔
قیدی کلب کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں اسیری کے چھٹے سال میں داخل ہونے والی قیدی سلیمان نے ہائی اسکول کا امتحان جیل میں ہی پاس کیا جبکہ ان سالوں میں اسے نظربندی کے دوران بدنام زمانہ صہیونی ہشارون اور دامون جیلوں میں منتقل کیا جاتا رہا ہے جہاں موجود تمام قیدیوں سمیت مالک سلیمان کو کئی موقعوں پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
قیدی کلب نے نشاندہی کی کہ صہیونی جیلوں میں روا غیر انسانی سلوک کے باعث مالک سلیمان کو تمام قیدیوں کی طرح سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور انہیں کئی کئی دن نظر بندی کی صعوبتیں جھیلتے ہوئے اپنے والدین یا اقارب سے ملاقات پر بھی قابض جیل حکام کی جانب سے پابندیوں کا سامنا رہا ہے۔