(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سوڈانی مظاہرین نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کے ساتھ اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے اور عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کرتے ہوئے فوری حکومت سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں گذشتہ روز ایک بارپھر سوڈانی حکومت کی طرف سے فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
امریکا کی نگرانی میں طے پانے والے نام نہاد امن معاہدے’معاہدہ ابراہیم‘ کے خلاف سوڈان کی سیاسی جماعت ’عوامی مزاحمت ‘کی کال پر کئے جانے والے اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ۔
مظاہرین نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کے ساتھ اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے اور عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کرتے ہوئے فوری حکومت سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا ۔
واضح رہے کہ گذشتہ چار ماہ قبل سوڈان میں فوج کی خود مختار کونسل کی طرف سے قابض صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم کیا گیا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اعلان پرعمل درآمد منتخب پارلیمنٹ کرے گی۔ اس وقت سوڈان میں پارلیمنٹ معطل ہے۔