(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین کے داخلی شہرطمرہ میں قابض پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان احمد حجازی کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔
گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں الناصرہ اور طمرہ سے تعلق رکھنے والے 2 فلسطینی نوجوان شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیلی پولیس کے بیان کے مطابق غلطی سے پولیس کی فائرنگ کی زدمیں آکر 2 نوجوان جان کی بازی ہار گئے جبکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض پولیس نے جان بوجھ کر نوجوانوں پر گولیاں چلائیں اور بغیر کسی وجہ کے 33 سالہ محمود ہشام یاسین اور میڈیکل کی تعلیم حاصل کر نے والے مقبوضہ فلسطین کےداخلی شہر طمرہ کے رہائشی احمد حجازی کو شہید کردیا۔
مقبوضہ فلسطینی داخلی قصبے طمرہ میں نوجوان احمد حجازی کی آخری رسومات کے بعد صہیونی جرم کا نشانہ بننے والے بے قصور نوجوانوں کی شہادت پر فلسطینی نوجوان غم وغصے میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ احمد حجازی کی والدہ ام جبر مسجدا قصیٰ کی پہرے دار خواتین میں شامل ہیںاور اپنے بیٹےکی شہادت پرصبر کر تے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں بیٹے کی نماز جنازہ پڑھنا بھی اعزاز ہے۔