(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )مقبوضہ فلسطین پر صیہونی قبضے کے بعد اسرائیلی حکام کے ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات نے لاکھوں فلسطینیوں کو دیگر ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا،
فلسطینی عرب مہاجرین کیلئے قائم کردہ جنرل اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس وقت صرف ملک شام میں 55 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ فلسطینی شام کے مختلف شہروں میں بنائے گئے پناہ گزین کیمپوں میں ہیں جہاں آج سے 63 سال قبل شام کی حکومت نے دارالحکومت دمشق میں فلسطینی پناہ گزینوں کی عارضی آبادکاری کے لیے کئی کیمپ قائم کرنے کی اجازت دی اور انہی میں ایک کیمپ کو یرموک کیمپ کا نام دیا گیا۔
یہ کیمپ شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کا سب بڑا اقامتی مرکز قرار دیا جاتا ہے اور اسے فلسطینی پناہ گزینوں کا دارالحکومت قرار دیا جاتا رہا ہے۔
بیرون ملک فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں یرموک پناہ گزین کیمپ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ فلسطین کے ابتدائی فدائین، مجاھدین اور مزاحمت کار یہاں ہی پروان چڑھے۔
یہ کیمپ دمشق شہر سے آٹھ کلو میٹر کی مسافت پر ہے اوراس کا کل رقبہ 2 اعشاریہ11مربع کلو میٹر ہےجبکہ فلسطینیوں کی یہاں پر آمد ورفت کا سلسلہ سنہ 2011ء تک جاری رہا۔
اس کیمپ میں نہ صرف فلسطینی پناہ گزین آباد ہیں بلکہ بڑی تعداد میں شامی شہری بھی رہائش پذیر ہیںجس کے باعث یہاں پر فلسطینی مہاجرین کی تعداد 3لاکھ 20 ہزار اور شامیوں کی تعداد پانچ لاکھ ہے۔