(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس رہنما کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کا انتخابات میں حصہ لینا فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے انتشار کو ختم کرنے میں مدد دے گا، فتح بھی انتشار کو ختم کرنے کے لیے لچک دکھائیں۔
مقبوضہ فلسطین کے سرکاری ٹی وی چینل الاقصیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت فلسطین میں انتخابات میں حصہ لینے کو قومی مصالحتی عمل کا حصہ سمجھتی ہے، حماس کا انتخابات میں حصہ لینا فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے انتشار کو ختم کرنے میں مدد دے گا اوروہ اس حوالے سے انتخابات کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہتی۔
خلیل الحیہ نے کہا کہ ان کی جماعت نے فلسطین مں انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنےموقف میں لچک دکھائی۔
ایک سوال کے جواب میں خلیل الحیہ نے کہا کہ فلسطین کے سیاسی امور میں دستوری عدالت کی مداخلت سے انتخابی عمل متاثر ہوسکتا ہے جو انتخابات کو خطرے میں ڈال سکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک فتح کے رہنماؤ ں نےبھی حماس کے اس خدشے سے اتفاق کیا ہےکہ فلسطین کی دستوری عدالت کو انتخابات کےعمل میں مداخلت سے باز رہنا ہوگا۔
واضح رہےکہ وسط جنوری کو فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے 22 مئی کو فلسطین میں عام انتخابات کرانے، 31 جولائی کو صدارتی انتخابات اور 31 اگست کو نیشنل کونسل کے انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔