(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ترکی اور ایران کے بعد میکسیکو نے بھی صیہونی آبادکاری کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مسلسل بین القوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔
گذشتہ ہفتے صیہونی وزیراعظم کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کیلئے 3500 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کے فیصلے پر جہاں ترکی ایران سمیت دنیا بھر نے تشویش کا اظہا رکیا تھا اب میکسیکو نے بھی اس کو غیر قانونی اور بین اقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیا ہے ، میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ابرارڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی علاقوں میں صیہونی آباد کاری کی سرگرمیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔قبل ازیں سلامتی کونسل کے اجلاس میں میکسیکو کے سفیر نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مقبوضہ عرب علاقوں میں توسیع پسندانہ سرگرمیاں فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
میکسیکو کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اور عرب علاقوں میں اسرائیلی توسیع پسندانہ سرگرمیاں مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام میں بڑی رکاوٹ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کو سنہ 2016ء میں منظور کردہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میںیہودی آباد کاری کی سرگرمیاں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان منصفانہ اور دیر پا امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔