(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جمعیت علمائے اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کا وفادار کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا، پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام اور اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکا کے نومنتخب صدر جوبائیڈن اور امریکی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا حقیقت میں جمہوریت پسند ہے تو فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے جبری تسلط کے خاتمہ کرکے فلسطینیوں کو ان کا حق دلائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شاہ فیصل نے صاف کہا تھا کہ عرب دنیا اسرائیل کو تسلیم کرے، سعودی عرب کبھی نہیں کرے گا۔ اسی طرح قائد اعظم نے اسرائیل کے قیام کو اسلام کی پیٹھ میں خنجر قرار دیا، فلسطینیوں کو ان کا حق دلائے بغیر اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات پاکستان کے آئین اور عوام کی امنگوں کے منافی ہیں۔
فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کا خاتمہ ہمارے منشور اور ایمان کا حصہ ہے، پاکستان کا وفادار کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا، پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے قیام کے فوری بعد اس کے منشور میں پاکستان کے خاتمے کی شق شامل تھی۔ ایسے ملک کو غیرت مند پاکستانی کس طرح قبول کرسکتے ۔ مولانا فضل الرحمان نے امریکی حکمرانوں اور عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ہمارے وزیر اعظم کی طرح غیر سنجیدہ شخص تھا جس سے کوئی سنجیدہ بات نہیں ہوسکتی تاہم موجودہ صدر جمہوریت پسند اور سنجیدہ آدمی ہیں۔ امید ہے نو منتخب امریکی صدر جمہوری تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بیت المقدس میں امریکی سفارتخانہ کھولنے کا فیصلہ واپس لیں گے۔