(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )حماس کا کہنا ہے کہ نئے امریکی صدر خطے میں امن اور استحکام کے اصولوں کو آگے بڑھانے کے لیے قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے کے تمام اقدامات واپس لیں۔
گذشتہ روز امریکاکے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا ، حلف برداری کے بعد نئی جوبائیڈن انتظامیہ اور مقبوضہ فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسیوں کے حوالے سے جاری بیان میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کا کہنا ہے کہ امریکا میں اقتدار کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، حماس کو سابق صدر ٹرمپ کے جانے کا کوئی افسوس نہیں اور نا ہی نئے صدر سے کوئی خاص امید ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ٹرمپ ظلم ،تشد، انتہا پسندی، فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے اور قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے میں پیش پیش رہے تاہم مطالبہ ہے کہ نئے امریکی صدر فلسطینی قوم کے خلاف امریکا کی ظالمانہ پالیسیوں کا خاتمہ کریں۔
حماس نے نئے امریکی صدر جوبائیڈن پر زور دیا کہ وہ خطے میں امن اور استحکام کے اصولوں کوآگے بڑھانے کے لیے قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے کے تمام اقدامات واپس لیں۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائےساتھ ہی فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بحال کی جائے اور فلسطینی قوم کے جمہوری فیصلوں کا احترام کیا جائے۔