(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ عالمی اداروں، حکومتوں اور لیڈروں کو چاہیے کہ بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنے کے اقدامات کریں۔
گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف برطانوی پارلیمنٹ میں برطانوی وزیر سمیت 10ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے کشمیر کو اندرونی مسئلہ قرار دینے کا بھارتی موقف مسترد کر تے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ عالمی اداروں، حکومتوں اور لیڈرز بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنے کے اقدامات کریں۔
انہوں نےمقبوضہ کشمیر کے باسیوں کی بے بسی کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی ظالمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے کے ساتھ برطانوی حکومت پر بھی مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم پر واضح موقف اختیار کرنے کے لیے زور دیا جبکہ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ سارا اوون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عوام کے تحفظ کے لئے نہیں بلکہ جبری تسلط کے لئے ہےجہاں 5 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو قید کر رکھا ہےجس کے نتیجے میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں مشاہدے میں آئی ہیں ۔
انہوںنے مزید کہا کہ کشمیری مسلمانوں کو اسپتالوں میں جانے سے بھی روکا جا رہا ہےجو کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے ساتھ ہی بھارتی فوجی خواتیں کو ان کی گھر کی دہلیز پر ہراساں کرتے اور ان کی عصمت پر حملے کر رہے ہیں۔