(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے خطے میں صہیونی ریاست کے توسیعی منصوبوں کو حوصلہ اور صیہونی گھناؤنے عزائم کو تقویت ملے گی۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے قطر کےنشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی چینل کے زیراہتمام ایک ورچوئل پروگرام میں گفتگو کے دوران خبردار کرتےہوئے کہا ہے کہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کو تسلیم کرنا اس کے ناجائز قبضے کی حمایت کے مترادف ہے ، مسلم ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنےسے صہیونی ریاست کو تحفظ ملے گا اور اس کے نتیجے میں خطے میں نقل مکانی اور ہجرت کی ایک نئی لہر اٹھنے کے قوی امکانات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکی پالیسی کے نتیجے میں خطے میں دوستوں اور دشمنوں کی ایک نئی صف بندی تیار ہو رہی ہے، امریکا اپنے ویژن کے مطابق خطے کو تقسیم کرنا اور خطے کی اقوام کو ایک دوسرے سے لڑانا چاہتا ہے۔ امریکا نے اپنے بعض اتحادیوں کو اس نام نہاد ویژن کو آگے بڑھانے کے لیے دبائو کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرنے پرمجبور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حمایت نہیں کرتے۔ کسی بھی عرب ملک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانا ایک خطرناک تزویراتی سیاسی غلطی ہوگی۔ حماس اپنے اصولی مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ہماری دشمنی اور لڑائی کسی عرب ملک کے خلاف نہیں۔ ہم صرف عرب ملکوں کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کی مخالفت کرتے ہیں۔