(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کے پناہگزین کیمپوں کے رہائشی مکین بے روزگاری اور صہیونی تشدد کے ذریعے معذور متعدد مجبور فلسطینی اپنے بچوں کو مسلسل بمباری کی آوازوں کے شور سے ذہنی دباؤ سے بچانے میں ناکام ہیں ۔
مقبوضہ فلسطین کے غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں محصور علاقہ غزہ کی پٹی میں پھنسے مظلوم فلسطینیوں کی زندگی تکالیف سے دوچار ہیں جہاں نہ پینے کا صاف پانی میسر ہے نہ ہی صحت کی بنیادی سہولتیں ساتھ ہی غزہ کے پناہگزین کیمپوں کے رہائشی مکین بے روزگاری اور صہیونی تشدد کے ذریعے معذور متعدد مجبور فلسطینی اپنے بچوں کو مسلسل بمباری کی آوازوں کے شور سے ذہنی دباؤ سے بچانے میں بھی ناکام ہیں ۔
اس صورت حال میں صہیونی حکام نے غزہ کی پٹی سے درآمدت اور برآمدات کے سلسلے پر بھی پابندی لگا رکھی ہے جس کے باعث معاشی حالات بے حدخراب ہو گئے ہیں ۔
ان تمام حالات کے باوجود غزہ کی فلسطینی آبادی اپنی آبائی زمین اور مقدس مقامات کو صہیونی دہشت گردوں کے ہاتھ میں دینے کو تیار نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ مسئلہ فلسطین پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہےتاہم انسانیت کادرد رکھنے والے غیر مسلموں کا اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے باوجودکہ فلسطین میں ظلم ہو رہا ہےاسلامی دنیا نا صرف خاموش ہے بلکہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدوں کے ذریعے فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہی ہے ۔