(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)قابض ریاست میں بے قصور فلسطینیوں کودر حقیقت فلسطینی کہلائے جانے کی سزائیں دی جاتی ہیں جس کی ایک مثال38 سالہ کینسر میں مبتلا معتصم ردادبھی ہےجو کہ دن بدن موت کے قریب ہورہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں قابض حکام کی صہیونی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت 2006میں قید کیےجانے والے فلسطینی نوجوان معتصم رداد جو کہ آسٹیوپوروسس اور نیند نہ آنے کے علاوہ ، آنتوں کے کینسر کے باعث نہایت نازک صورت حال سے دوچار ہیں تاہم انسانیت سے عاری صہیونی انتظامیہ جان بوجھ کر طبی غفلت کی پالیسی روا رکھتے ہوئے رداد کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے ناروا سلوک پر قائم ہے ۔
واضح رہے کہ38 سالہ مظلوم فلسطینی قیدی معتصم رداد کو صہیونی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کےتحت 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جس کے مطابق اسے صہیونی جیل میں 14 برس چکے ہیں ۔