(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون کے خاتمے پر5 اگست 2019 سے ریاست میں سخت فوجی محاصرے کے ساتھ ہی مواصلاتی نظام معطل کر دیا تھا۔
مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے گزشتہ برس 5اگست سے مواصلاتی نظام پر لگائی جانے والی پابندی کے بعد تیز رفتار تھری جی اور فور جی انٹرنٹ کی بندش سے طلبہ و طالبات کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ زندگی متاثر ہوا ہے ۔
بھارتی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف کے پی آئی کی جانب سے بھی بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جس کےجواب میں بھارتی سپریم کورٹ نے تیز رفتار تھری جی اور فور جی انٹرنٹ کا اختیار انتظامیہ کو دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم مقبوضہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ نے گاندربل اور جموں کے اودھم پور ضلع کے علاوہ ریاست کے 18 اضلاع میں 25 دسمبر تک توسیع کردی ہے ۔
یاد رہے کہ بھارت کے مقبوضہ وادی میں انٹر نیٹ کی سہولیات بند کر نے سے طلبا ، تاجروں ، ہوٹلوں اور معاشرے کے دیگر طبقات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔