(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی قید خانے میں اسیر کو 50 سے زائد دن تک پرتشدد تحقیقات کا نشانہ بناتے ہوئے دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
فلسطین میں قائم قیدیوں کی تنظیم برائے اسیران کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے الخلیل کے علاقے دورہ سے تعلق رکھنے والے51سالہ فلسطینی قیدی عیسیٰ سالم اسماعیل الدرابی کی صہیونی عقوبت خانوں میں قیدکو 20سال مکمل ہوگئے ہیں ۔
تنظیم برائے اسیران کے مطابق قابض فوج کی جانب سے عیسیٰ سالم پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نےمسجد اقصی سے تعلق رکھنےوالی ایک فوجی کارروائی میں حصہ لیا تھا جس میں اسرائیلی اسپیشل یونٹوں کے کمانڈر کے قتل میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے بائی پاس روڈ پر ایک اور کارروائی میں حصہ لیا تھا جس کی پاداش میں انہیں دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
انجمن اسیران کے مطابق عیسیٰ سالم شادی شدہ ہیں اور ان کے 4 بچے ہیں جبکہ صہیونی جیل انتظامیہ نے انہیں بہت ساری سزاؤں کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی طویل مدت حراست کے دوران انہیں سخت طبی عدم توجہی سے گزارا جبکہ ان کے ساتھ ہی ان کے والدین اور دو بھائیوں کو بھی نقصان پہنچا یاہے۔
واضح رہے کہ عیسیٰ سالم اسماعیل الدرابی کو دسمبر 2001 میں قابض صہیونی فوج نے ان کے گھر کا گھیراؤ کر کے انھیں گرفتار کیا ساتھ ہی 50 سے زائد دن تک پرتشدد تحقیقات کا نشانہ بنایا تھا ۔