(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور دنیا کواپنی تاریخی غلطی اور اس کے بھیانک نتائج کا اعتراف کرنا چاہیے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی سرزمین کی یہودیوں کے لیے تقسیم کی تمام تر ذمہ داری اقوام متحدہ اور عالمی برادری پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے فلسطینی قوم کی زمین پر ایک غیر قوم کے لوگوں کو بسانے کی اجازت دینے اور صیہونی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد لاکھوں فلسطینیوں کو ایک غاصب اور بے رحم ٹولے کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا تھا۔
حماس کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرگزشتہ 73 سال سے موجو ہے مگر آج تک عالمی ادارہ اور عالمی برادری فلسطینیوں کو غاصب اسرائیلی ریاست کے مطالم سے نہیں بچا سکی اور نہ ہی فلسطینی قوم کو اس کے آئینی، اخلاقی اور مسلمہ حقوق فراہم کیے جا سکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے 29 نومبر 1977ء کو فلسطینیوں سے یکجہتی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا مگر اقوام متحدہ یہ بھول گئی کہ فلسطینی قوم کو بے گھر کرنے اور اسے مصائب و مشکلات میں دھکیلنے میں اس کا کلیدی کردار ہے۔