(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی خاتون نے گھریلو ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے ٹیکسی ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا جو صرف خواتین کے لئے ٹیکسی خدمات فراہم کرتی ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ سے تعلق رکھنے والی 39 سالہ فلسطینی خاتون نائلہ ابوجببہ جو کہ معاشی حالات کی تنگی کےباعث مجبور ہوکر ٹیکسی ڈرائیونگ کو اپنا ذریعہ معاش بناچکی ہے۔
یہ فلسطینی خاتون صبح سے شام تک اپنے خاندان کے لئے روزی کمانے کی خاطر سخت محنت کرتی ہے تاہم مقبوضہ فلسطین میں صہیونی قبضے کے باعث سنگین معاشی اور معاشرتی تباہ کاریوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غزہ کی مخدوش صورت حال میں یہ باہمت فلسطینی خاتون اپنی روزی کمارہی ہے البتہ خاتون کی یہ ٹیکسی خدمات صرف خواتین کے لئے مخصوص ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صہیونی بربریت کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی گھرانے معاشی بدحالی کا شکار ہیں جن میں یہ پہلی فلسطینی خاتون ہے جوکہ ٹیکسی ڈرائیور ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر چکی ہے