(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کےعلاقے غرب اردن میں ایک کارروائی کے دوران سابق اسیرہ اور خاتون صحافی بشریٰ الطویل کو گرفتار کر لیا ہے۔
قابض صیہونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے البیرہ کے علاقے میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران یتھسار روڈ سے اسلامی تحری مزاحمت حماس کے رہنما جمال الطویل کی صاحبزادی اور خاتون فلسطینی صحافی بشریٰ الطویل کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت ایک بار پھر گرفتار کرنے کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
صیہونی فوج نے بشریٰ الطویل کو گذشتہ جولائی کو مسلسل 8 ماہ قید کے بعد رہا کیا گیا، بشریٰ الطویل کو 2011ء کو گرفتار کیا گیا اور اسے مسلسل 16 ماہ تک قید رکھا گیا۔ اس سے قبل سنہ 2014ء میں بھی 10 ماہ تک پابند سلاسل رکھا جاتا ہے۔
بعد ازاں تین نومبر 2017ء کو حراست میں لینے کے بعد 8 ماہ تک پابند سلاسل رکھا جاتا ہے۔ دسمبر 2019ء کو بھی حراست میں لے لیا جاتا ہے۔
مجموعی طور پر بشریٰ الطویل نے 14 سال صہیونی زندانوں میں قید کاٹی۔ ان کے والدین کو بھی قابض فوج نے کئی بار حراست میں لیا۔ ان کی ماں کو 8 فروری 2010ء کو حراست میں لیا اور یکم فروری 2011ء کو رہا کیا تھا۔