(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کیلئے غیر معمولی انتقامی کارروائیوں کا سہارا لے رہی ہے۔
فلسطین میں سرکاری سطحپرجاری فلسطینی مرکز برائے دفاع اراضی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی آبادی پر یہودیوں کا غلبہ قائم کرنے اور فلسطینی آبادیاتی نقشہ تبدیل کرنے کے لیے مکانات مسماری کی مہم زوروں پر ہے اس سلسلے میں صیہونی فوج نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف ذرائع اور حیلوں بہانوں سے فلسطینیوںکے130 رہائشی مکانات اور 20 سے زائد دیگر املاک جن میں کاروباری مراکز بھی شامل ہیں کو مسمار کیا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز جاری کردہ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں القدس میں فلسطینیوں کے 130 گھروں کی مسماری ایک نیا ریکارڈ ہے۔رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری سے القدس تک صہیونی فوج نے القدس میں فلسطینیوں کے 130مکانات مسمار کیے جبکہ 20 دیگر کاروباری مراکز کو بھی مسمار کیا جو ایک ریکارڈ ہے کیونکہ سال 2019ءکے دوران 12 مہینوں میں کل 123 مکانات مسمار کیے تھے۔
فلسطینی دفاع اراضی مرکز نے اسرائیل کی ‘عیر عمیم’ نامی ایک بائیں بازو کی تنظیم کے حوالے سے ایک بیان نقل کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ بیس سال کے دوران القدس کی فلسطینی آبادیوں میں بنیادی ڈھانچے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔