(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ریاست میں فلسطینی طلبہ کی نقل و حرکت پر الزام عائد کرتے ہوئے تخریبی کارروائیوں کا نام دیا گیا تھا جس کی وجہ سے 2001 میں سابق وزیر رحبعام زیفيی سمیت متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض ریاست میں صہیونی فوج کے ترجمان کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں قابض فوج کے کمانڈر تامير يداعی نے پاپولر فرنٹ آف فلسطین کے طلباء کو غیر قانونی اور دہشتگرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا ہے جبکہ گذشتہ اگست میں اس فیصلے پر دستخط کرتے ہوئے طلبہ کے اس گروپ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جس کی وجہ سے 2001 میں سابق وزیر رحبعام زیفيی سمیت متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
آزادی کے حق کی آواز اٹھانے والے فلسطینی ترقی پسند جمہوری طلباء قطب کو ایک دہشت گرد تنظیم کا نام دینے والے صہیونی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برزائٹ یونیورسٹی کے اندر اور باہر قطب کی سرگرمیوں کی اشتعال انگیزیاں ہیں جبکہ حالیہ برسوں میں پول کے طلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد کو دہشت گردی کے جرائم میں گرفتاریوں کا سامنا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ بے گناہ فلسطینی طالبعلموں کی جماعت پاپولر فرنٹ پر صہیونی فوج کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں مغربی کنارے کی یونیورسٹیوں میں طلباء کو اسرائیلیوں پر حملوں کے لیے طلبہ کو بھرتی کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔